Introduction

خرم سہیل پاکستانی صحافی، براڈکاسٹر، مترجم، محقق اورفلم کے نقاد ہونے کے علاوہ کئی کتابوں کے مصنف ہیں۔ پاکستانی اور عالمی فنون لطیفہ کے تمام موضوعات پر لکھتے ہیں ، مگر ان کو سینما ، موسیقی اور شعر و ادب میں خاص دلچسپی ہے۔ ریڈیو، ٹیلی وژن، اخبارات اور ویب سائٹس کےلیے جز وقتی  (فری لانس) صحافی کے طورپر کام کرتے ہیں۔ اپنی اس ویب سائٹ کے لیے بھی خصوصی بلاگز لکھتے اور وی  لاگز بناتے ہیں۔ آپ یہاں پر ان کے بارے میں سب کچھ جان سکتے ہیں۔

He was born on September 27 in Gujranwala. After completing his primary education, he moved to Karachi with his parents. He thinks that Karachi is the best city in the world, with its unique fragrance and color, followed by Tokyo, Japan. They love the national language Urdu and also love their mother tongue Punjabi. In addition to wanting to be fluent in English, there are also Japanese language students. He has also traveled to Japan several times.

انہوں نے 2006 میں جامعہ کراچی میں “راوی” کے نام سے ڈرامیٹک سوسائٹی بنائی، ڈراما نگار اور ہدایت کار کی حیثیت سے کئی ناٹک اسٹیج کیے۔ جاپان کے تھیٹر پر ایک کتاب بھی مرتب کر چکے ہیں۔ 2007 میں ریڈیو پاکستان سے بطور میزبان وابستہ ہوئے۔ 2008 میں ایف ایم چینل 101 سے وابستگی ہوئی۔ ریڈیو پاکستان کے ایف ایم چینل 94 اور جامعہ کراچی میں طلبا ریڈیو کا حصہ بھی رہے۔ انہوں نے  بی بی سی اردو سروس کے معروف صداکاراورمصنف رضا علی عابدی کی سوانح عمری بھی قلم بند کی ہے۔ خرم سہیل ان دنوں پاکستان کے معروف ریڈیو چینل ہاٹ ایف ایم 105 سے وابستہ ہیں ۔

 خرم سہیل نے 2009 میں جامعہ کراچی سے ماس کمیونیکشن (ذرائع ابلاغ) میں ماسٹرز کیا۔ 2009 میں اردو صحافت سے اپنے کیرئیر کی ابتدا کی۔ پاکستان کے روشن خیال اخبار روزنامہ “آج کل” کے لیے بطور انٹرویور ، فنون لطیفہ کی سینکڑوں شخصیات کے انٹرویوز کیے۔ ہفت روزہ نگار، روزنامہ نوائے وقت، ایکسپریس، دنیا، سمیت دیگر اخبارات  اور مختلف ادبی رسائل کے لیے بھی لکھا۔ 2012 میں آن لائن ویب سائٹ “دی نیوز ٹرائب” کے لیے بلاگز لکھنے کی ابتدا کی۔ ان دنوں  روزنامہ جنگ ، ڈان اردو (آن لائن ایڈیشن) کے علاوہ متعدد صحافتی اداروں کے لیے بھی لکھتے ہیں،انٹرویوز کرنے کاسلسلہ بھی تاحال جاری ہے۔

خرم سہیل پاکستان جاپان لٹریچر فورم  کے بانی بھی ہیں۔ اس ادبی فورم کے پیٹرن چیف ، پاکستان میں جاپان کے سفیر “کونینوری متسودا” ہیں اورجاپان کے قونصل جنرل “توشی کازوایسومورا” پیٹرن ہیں۔  خرم سہیل نے  پاکستان جاپان کی ساٹھ سالہ سفارتی دوستی کے موقع پر 2012میں ایک کتاب “سُرخ پھولوں کی سبز  خوشبو” بھی مرتب  کی۔ جاپانی ادب کے ایک جدید ناول “کچن” کااردو ترجمہ بھی کیا ۔ دنیا کا پہلا ناول “گینجی مونوگتاری” جو جاپانی زبان میں لکھا گیا ہے ، اس کے اردو مترجم باقر نقوی ہیں جبکہ خرم سہیل نے اس ناول پر بحیثیت  مدیرومحقق کام کیا ہے ۔  یہ ناول 2021 کو اگست کے مہینے میں شائع ہوا ہے۔

خرم سہیل کچھ عرصہ قونصل خانہ جاپان کراچی میں بطور مشیر برائے ذرائع ابلاغ بھی رہے۔ ان دنوں پاکستان جاپان لٹریچر  فورم کے مختلف تخلیقی منصوبوں کی تکمیل میں مصروفِ عمل ہیں۔ وہ  ادبی فورم کے تحت قونصل خانہ جاپان ، کراچی میں ہونے  والی ماہانہ مطالعاتی نشست میں میزبانی کے فرائض بھی انجام دیتے ہیں۔اس فورم کے تحت جاپان سے اردو زبان کے متعدد جاپانی اسکالرز کو بھی مدعو کیا جاچکاہے ،جبکہ پاکستان پر تحقیق کرنے والے کئی جاپانی محققین اور طلبا کی میزبانی بھی کی جاچکی ہے۔ یہ دوطرفہ اشتراک تاحال جاری وساری ہے۔

گزشتہ کئی برسوں سے خرم سہیل اردو زبان میں تصنیف و تالیف میں بھی مشغول ہیں۔ پاکستان کے معروف اشاعتی اداروں ، سنگ میل پبلی کیشنز لاہوراور پیرا ماونٹ بکس کراچی کے علاوہ متعدد ناشرین کے ساتھ علمی و تحقیقی منصوبوں پر کام کرچکے ہیں۔ ان کے کیے ہوئے انٹرویوز کا ایک انتخاب انگریزی زبان میں بھی شائع  ہوچکا  ہے، جس کی مترجم افرح جمال ہیں۔  بی بی سی اردو سروس ، وائس آف امریکا  اردو سروس ، روزنامہ ڈان ، ایکسپریس ٹریبیون ، روزنامہ جنگ ، روزنامہ ایکسپریس سمیت کئی اخبارات اور ویب سائٹس پر ان کے بارے میں لکھا جاچکا ہے۔ این ایچ کے ،ریڈیو جاپان ،ریڈیو ون،امریکا سمیت کئی عالمی ادارے خرم سہیل سے بھی ان کے صحافتی و علمی کام کے تناظر میں ، ان سے  انٹرویوکرچکے ہیں۔ فنون لطیفہ کی ممتاز شخصیات خرم سہیل کی تخلیقی جدوجہد کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کرچکی ہیں۔

خرم سہیل ان دنوں ایک معروف نیوز چینل “جی ٹی وی “سے لائیو کلچرل ٹاک شو “چائے خانہ” کے میزبان ہیں۔ ڈان نیوز پر فلم کے ناقد کی حیثیت سے شریک ہوتے رہتے ہیں اورمختلف پاکستانی چینلوں پر دکھائی دیتے ہیں۔ پاکستان کے سب سے بڑے اردواخبار روزنامہ جنگ کے لیے شعروادب،سینمااوردیگر موضوعات پر بھی لکھتے ہیں۔مختلف یوٹیوب چینلز کے لیے بھی متعلقہ موضوعات پر اظہارخیال کرتے رہتے ہیں۔  ان کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ، اردو وکی پیڈیا کے درج ذیل لنک پر کلک کیا جاسکتا ہے اوراس ویب سائٹ کے ذریعے ان کی علمی وتحقیقی جہتوں کے بارے میں مزید  تفصیل حاصل کی جاسکتی ہے۔

Wikipedia. Link to Urdu Official Page

English